معروف امریکی گلوکارہ برٹنی اسپیئرز کو اپنے والد سے کیا پریشانی ہے؟
امریکی عدالت نے معروف پاپ اسٹار برٹنی اسپیئرز کی جانب سے اپنے والد کو خود کی سرپرستی اور املاک کی نگرانی سے ہٹانے کی درخواست مسترد کردی ۔
خیال رہےکہ38 سالہ امریکی پاپ اسٹار کے والد جیمز اسپیئر گذشتہ 12 برسوں سے اپنی بیٹی کی خراب ذہنی صحت کے باعث ان کے قانونی سرپرست ہیں۔
گلوکارہ کے وکیلوں کاکہنا ہےکہ وہ اپنے والد سے خوفزدہ ہیں اور اسی وجہ سے طویل عرصے سے وہ گلوکاری بھی نہیں کرسکی ہیں جب کہ باپ بیٹی میں تعلقات بھی ٹھیک نہیں ہیں اور ایک دوسرے سے بات چیت بھی بند ہے۔
دوسری جانب جیمز اسپیئرکے وکیل کاکہنا ہےکہ ان کے مؤکل نے ہمیشہ اپنی بیٹی کے مفاد میں اقدام اٹھائے ہیں اور جب انہوں نے یہ ذمہ داری سنبھالی تو اس وقت گلوکارہ کو لاکھوں ڈالر کے جرمانوں اور مقدمات کاسامنا تھا لیکن اب صرف ان کے کاروباری اثاثے 60 ملین ڈالر سے زیادہ ہیں۔
برٹنی اسپیئرز کے بعض مداحوں کا خیال ہے کہ انھیں زبردستی اس نگرانی پر مجبور کیا گیا اور ان کے والد اور دیگر افراد نے انہیں قیدی بنا کر رکھا ہوا ہے ، اس سلسلے میں مداحوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ 'فری برٹنی' کے نام سے مہم بھی چلائی جاتی رہی ہے۔
سرپرستی کا پس منظر
برٹنی اسپیئر کا شمار ان کی آواز اور خوبصورتی کی وجہ سے امریکا کے معروف گلوکاروں میں ہوتا ہے، انہوں نے کم عمری میں ہی بے پناہ دولت اور شہرت کمائی تاہم ان کے زوال کا آغاز 2004 میں ہوا جب انہوں نے اپنے بچپن کے دوست جیسن الیگزینڈر سے شادی کی جوکہ چند روز بعد ہی ختم ہوگئی۔
بعدازاں برٹنی نے دوسری شادی کیون فیڈرلین سے کی، جن سے ان کے 2 بیٹے بھی ہوئے تاہم 2007 میں ان سے بھی طلاق ہوگئی اور وہ بچوں کی کفالت کا حق بھی کھو بیٹھیں جس کے بعد وہ شدید ذہنی مسائل کا شکار ہوگئیں۔
اس کے بعد عدالت نے ان کے والد اور ایک وکیل کو ان کا سرپرست مقرر کیا جو کہ گذشتہ 12 سالوں سے برٹنی کی دولت، صحت اور یہاں تک کے ان کی ذاتی زندگی کی نگرانی بھی کرتے رہے ہیں۔
گذشتہ سال اداکارہ کے والد جیمز اسپیئر نے خرابی صحت کی بناء پر سرپرست اعلیٰ کی ذمہ داری سے علیحدگی اختیار کرلی تھی جب کہ ان کے وکیل بھی گزشتہ برس اپنی ذمہ داریوں سے دستبردار ہوگئے تھے جس کے بعد عدالت نے عارضی طور پر ایک اور وکیل کو سرپرست مقرر کیا تھا۔
نئے سرپرست کی مدت ختم ہونے کے بعد عدالت نے ایک بار پھر ان کے والدکو 2021 تک برٹنی اسپیئرکا سرپرست مقرر کردیا تھا جس پرگلوکارہ نے والدکو ہٹانےکے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔