سیرم انسٹی ٹیوٹ کی کورونا ویکسین کے ایمرجنسی استعمال کی اجازت طلب

 

سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ایس آئی آئی) نے پہلی میڈ اِن انڈیا کووِڈ19 ویکسین ’’کووی شیلڈ‘‘ کے ایمرجنسی استعمال کی اجازت مانگی ہے۔ ایس آئی آئی کے چیف اکزیٹیو آفیسر(سی ای او) آدر پوناوالا نے ٹویٹ کیا کہ وعدہ کے مطابق سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا نے سال 2020کے اختتام سے قبل ملک میں بنی پہلی ویکسین کووی شیلڈ کے ایمرجنسی استعمال کی درخواست داخل کردی۔ انہوں نے کہا کہ اس ویکسین سے بے شمار جانیں بچیں گی۔ کووی شیلڈ ویکسین کو آسٹرازینیکا اور آکسفورڈ نے ڈیولپ کیا ہے اور سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اسے تیار کرے گا۔ فائزر پہلی کمپنی بن گئی جس نے ہندوستان میں ویکسین کے ایمرجنسی استعمال کی اجازت مانگی۔ برطانیہ اور امریکہ فائزر ویکسین پروگرام شروع کرنے کی تیاری میں ہیں ۔ نومبر کے اختتام پر سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا نے اعلان کیا تھا کہ وہ لگ بھگ 2 ہفتوں میں آسٹرازینیکا کووِڈ19 ویکسین کے ایمرجنسی استعمال کی اجازت مانگنے والی ہے۔ آدر پوناوالا نے کہا کہ دوسری ویکسین نووا ویکس 2 ماہ پیچھے چل رہی ہے۔ تیسری ویکسین کوڈاجینکس اور بھی پیچھے ہے۔ اسے لائسنس ملنے میں کم ازکم ایک سال لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ویکسین 2 تا 8 ڈگری سیلسیس کے درجہ حرارت میں ریکھی جاسکتی ہیں اور ہندوستان کے پاس اس کی وسیع گنجائش ہے۔ اسی دوران چینائی کے ایس آر ایم میڈیکل کالج ہاسپٹل اینڈ ریسرچ سنٹر نے پیر کے دن اعلان کیا کہ وہ بھارت بائیوٹیک کی تیار کردہ کووِڈ19 ویکسین ’’کوویکسین‘‘ کے انسانی ٹرائیل کا تیسرا مرحلہ شروع کررہا ہے۔ ایس آر ایم ایم سی ایچ نے ایک بیان میں کہا کہ تیسرے مرحلہ میں ویکسین کا تجربہ ایک ہزار تا 1500 رضاکاروں پر کیا جائے گا۔ پہلے مرحلہ میں یہ ویکسین 30 والنٹیرس کو دی گئی تھی اور دوسرے مرحلہ میں اسے 150 افرادپر آزمایا گیا جن کی صحت پر نظر رکھی جارہی ہے۔ دنیا کے بعض ممالک میں ویکسین دینے کی تیاری مکمل ہوچکی ہے۔